سوال (4167)

میرا سوال تھا کہ میں نے حرم المدنی سے صاع خریدا اور اس میں گندم ڈال کا وزن کیا تو تقریبا اس کا وزن 1300 سے کچھ زائد بنا جو ڈیڑھ کلو سے بھی کم ہے، لیکن ہم تو برصغیر کے علماء سے سنتے آ رہے ہیں کہ صدقہ الفطر اڈھائی کلو کے حساب سے بنتا ہے؟ اس میں کیا تطبیق ہے؟ اور تمام قسم کے صاع کا وزن تو دو کلو بھی نہیں بنتا ہے؟

جواب

اسی صاع کی بنیاد پر فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی صاحب نے بھی مختلف اجناس و اشیاء کا وزن کرکے ویڈیوز بنائی ہیں، جس کا ہمارے برصغیر میں ذکر کردہ وزن سے کافی فرق ہے، بظاہر یہی سمجھ آتی ہے کہ فضیلۃ الشیخ عبد المحسن القاسم صاحب والا مدنی صاع چھوٹا ہے، جبکہ دیگر مشایخ کے پاس جو صاع ہے وہ بڑا ہے، جیسا کہ فضیلۃ الشیخ فاروق اصغر صارم رحمہ اللہ اور فضیلۃ الشیخ عبد المنان نورپوری رحمہ اللہ وغیرہ بزرگوں نے تفصیلی تحقیق پیش کی ہے، اس کے مطابق صاع کا وزن دو کلو سے زیادہ بنتا ہے۔

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ

جی یقینا مختلف ہے، صاع سے وزن نکالتے وقت میرے سامنے کافی زیادہ اختلاف آیا ہے، پھر میں نے ہاتھ کے مد سے حساب کیا تو یہ صاع مدنی پورا پایا، اس سے قبل والے مذکور حساب کتاب کس سائز کے بنے صاع کے ہیں کچھ معلوم نہیں ہو سکا اسی طرح جنس بارے بھی کچھ پتہ نہیں ہے، البتہ یہ تخمینہ لگتا محسوس ہوتا ہے کہ شاید کہ مکتوب وزن درہم و دینار کے چار مد بھرے صاع کا ہے جو کہ شاید سکے کی شکل میں ہوں، اس کے علاؤہ تو کوئی وزن اس حد تک نہیں پہنچتا، ہاتھ کے مد سے غلہ اس صاع میں ڈالنے سے یہ صاع بھر جاتا ہے اور پھر اسی وزن پر اطمینان ہے۔ واللہ اعلم

فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ