سوال (522)

عمرہ پر گیا ہوا شخص دوبارہ عمرہ کا ارادہ رکھے تو کیا اس کی کوئی تعداد معین ہے کہ دو دفعہ یا چار دفعہ کیا جاسکتا ہے؟ یا جتنی دفعہ وہ چاہے قریب میقات سے احرام باندھ کر بار بار کر سکتا ہے؟

جواب

علماء کرام کا دونوں طرف موقف ہے ، ہمارا موقف یہ ہے کہ پہ درپہ حج و عمر کرنا ، لہذا ایک سفر میں ایک سے زائدہ عمرے کیے جا سکتے ہیں ، لیکن میقات کو سامنے رکھا جائے ، یہی اولی و افضل ہے ، اگر وہ مکے میں موجود ہے تو اقرب المیقات میں جائے ، وہ اس کے لیے سب سے زیادہ راجح موقف ہوگا وہیں سے احرام باندھ کر عمرہ کرلے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ