سوال (3927)
ایک بندہ کاروبار کر رہا ہے، اس نے ہمیں پیسہ انویسٹ کرنے کے لیے کہا تھا کہ ہم پانچ لاکھ انویسٹ کیے ہیں، اب ہمیں وہ ہر ماہ دس ہزار یا پندرہ ہزار دے دیتا ہے، لیکن ہمیں یہ معلوم نہیں کہ وہ ہمارا پیسہ کہاں لگا رہا ہے، کیا کاروبار کر رہا ہے اور یہ بھی معلوم نہیں ہے کہ اس نے کیا پرسنٹ رکھا ہے، بس ہمیں یہ کہا ہے کہ اگر آپ کو پیسے واپس چاہیے تو دو یا تین ماہ پہلے کہہ دو آپ کو پیسے واپس ملیں گے؟ کیا ایسا کرنا صحیح ہے؟
جواب
کاروبار کی نوعیت کو واضح کیا جائے اور جتنے بھی انویسٹرز ہیں ان کے لیے نفع و نقصان کو واضح طور پر بیان کیا جائے۔
ورنہ یہ سمجھا جائے گا کہ ایک سودی معاملے کو کاروبار کا کور/ صورت دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ
السلام علیکم بیان کردہ سوال میں بہت سارے معاملات مبھم ہیں۔ لازمی بات ہے یہ سب کچھ زبانی کلامی تو نہیں ہوتا ہو گا کچھ نہ کچھ لکھت پڑھت ہوتی ہو گی۔ انویسٹمنٹ کی شرائط تفصیلات جب تک سامنے نہیں آتی اس وقت تک حتمی طور پر کچھ کہنا مناسب نہیں ہے.
فضیلۃ الشیخ فیض الابرار شاہ حفظہ اللہ