سوال (1064)

فجر کی اذان میں مؤذن سے “الصلاۃ خیر من النوم” کے الفاظ رہ جائیں ، اس کو کوئی اذان ختم کرنے کے بعد بتائے یا خود اس کو یاد آجائے کے اس نے یہ الفاظ نہیں کہے ہیں ، اس کے بارے میں رہنمائی مطلوب ہے ؟

جواب

سنة، في أذان الفجر فإن ذكرتها قريبًا فأت بها ثم أعد الله أكبر الله أكبر لا إله إلا الله، وإن أعدت الأذان كله فهو طيب وحسن؛ لأنها سنة مهمة يعرف بها أذان الفجر وطلوع الفجر، والنبي ﷺ أمر أن تجعل في أذان الفجر، الصلاة خير من النوم. نعم.
[ابن باز رحمه الله]

اگر قریب قریب ہی میں یاد آ جائے تو وہ الصلاۃ خیر من النوم کہہ کر اللہ اکبر اللہ اکبر کہہ دے ، اور اگر پوری اذان دہرا دے تو زیادہ اچھا ہے ، کیونکہ یہ عظیم اور اہم سنت ہے اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسے فجر کی اذان میں رکھو ۔
شیخ عثیمین رحمہ اللہ فرماتے ہیں اگر یہ الفاظ رہ جائیں تو حرج نہیں کیونکہ یہ سنت ہیں۔
اذان دہرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ