سوال (2608)

فجر کی نماز کے بعد سنتیں پڑھنا یعنی جس کی رہ گئی ہوں

جواب

فجر کی سنتیں اگر نماز سے پہلے رہ جائیں تو نماز کے بعد فوراً پڑھی جا سکتی ہیں.
سیدنا قیس بن عمرو رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:

“رَأَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يُصَلِّي بَعْدَ صَلَاةِ الصُّبْحِ رَكْعَتَيْنِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ صَلَاةُ الصُّبْحِ رَكْعَتَانِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ الرَّجُلُ:‏‏‏‏ إِنِّي لَمْ أَكُنْ صَلَّيْتُ الرَّكْعَتَيْنِ اللَّتَيْنِ قَبْلَهُمَا فَصَلَّيْتُهُمَا الْآنَ، ‏‏‏‏‏‏فَسَكَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.” [سنن ابي داؤد : 1267]

«رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کو نماز فجر ختم ہوجانے کے بعد دو رکعتیں پڑھتے دیکھا، تو آپ ﷺ نے فرمایا: فجر دو ہی رکعت ہے، اس شخص نے جواب دیا: میں نے پہلے کی دونوں رکعتیں نہیں پڑھی تھیں، وہ اب پڑھی ہیں، اس پر رسول اللہ ﷺ خاموش رہے»
اس سے معلوم ہوا ہے کہ نماز کے فوراً بعد وہ سنتیں پڑھ لے، یہ بہتر ہے ، باقی اگر وہیں بیٹھ کر ذکر و اذکار میں مشغول ہے، سورج کے طلوع کے ہونے کے بعد بھی پڑھتا ہے، تب بھی کوئی حرج نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ انصر محمود حفظہ اللہ