سوال (3887)

ایک فیملی جو صاحب نصاب و صاحب جائیداد ہے، شوہر کی وفات کے بعد اب حالات مختلف ہو گئے ہیں۔ حصہ کی جائیداد نہیں مل رہی کچھ تھوڑی سی ملی ہے، لیکن قرضہ بہت ادا کرنا ہے، بقول ان کے بچے بھی مقروض ہیں۔ اب کیا وہ زکوٰۃ لے سکتی ہیں ؟ گھر کے خرچ کے لیے دیور پیسے دیتا ہے لیکن شاید گزارا نہیں ہو رہا ہے، کچھ حصے کی جائیداد پر قرض لے کر بلڈنگ بنوائی ہے، کیا اس کی زکوٰۃ دینی ہوگی۔

جواب

معاملہ ان کا مبھم ہے، گھر یا بلڈنگ کرایہ پہ دے دی ہے، کچھ مل رہا ہے اور کچھ نہیں مل رہا ہے، بچے بھی بڑے ہیں، سارے مقروض ہیں، شاید ضروریات کے نام سے خواہشات کے دروازے کھولے ہوئے ہیں، اگر ان کے گھر سے تین افراد ان کے فقر و فاقہ کی گواہی دیں، تو پھر ان کے لیے زکاۃ حلال ہو جائے گی۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ