سوال (3501)

جو فرض روزے رہ گے ہوں اور ان کی تعداد معلوم نہ ہو تو کیا کرنا چاہیے اور کیا فرض روزے کی قضا لازم ہے؟ اور اسی طرح فرض نمازیں رہ گی اور ان کی تعداد معلوم نہ ہو تو کیا کرنا چاہیے اور کیا فرض نماز کی قضا لازم ہے؟ احادیث کی روشنی میں راہنمائی کر دے۔

جواب

ہماری معلومات کے مطابق قضاء عمری کا اسلام میں کوئی تصور نہیں، باقی کبھی ایک دو نمازیں انسان ہونے کے ناطے کبھی مجبوری میں چھوٹ جاتی ہیں، ان کو ادا کیا جا سکتا ہے، کیونکہ وہ قضاء عمری نہیں ہے، بس وہ وقتی طور پہ چھوٹ جانے والی نماز کی قضاء ہے، باقی رہا معاملہ روزوں کا تو اس کے بارے میں اہل علم کا یہ فتویٰ ہے کہ وہ آپ کے ذمے ہے، جب تک آپ زندہ ہیں، جب آپ صحت مند اور تندرست ہیں تو آپ نے روزے رکھنے ہیں، خواہ وہ کتنے بھی سال کے ہوں، وہ آپ کے ذمے ہیں، ان کو رکھنے کی کوشش کریں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ