سوال (2767)

کیا جب فرض نماز کی اقامت کہہ دی جائے تو اور کوئی نماز نہیں ہوتی ہے؟

جواب

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ” إِذَا أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ فَلَا صَلَاةَ إِلَّا الْمَكْتُوبَةُ
[صحیح مسلم حدیث: 710]

فضیلۃ الباحث کامران الہیٰ ظہیر حفظہ اللہ

سائل:
کیا یہ روایت درست ہے کہ فرض نماز کی اقامت کے بعد جو نماز پڑھتا تھا، سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ اسے سزا دیتے تھے؟
جواب:
حضرت عمر رضی اللہ عنہ اس شخص کو مارتے تھے جو اقامت فجر کے وقت سنتیں پڑھتا تھا۔ کیونکہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع کیا ہے۔ یہ انتہائی غلط طریقہ مروج ہے کہ مسجد میں فجر کی جماعت کھڑی ہوتی ہے اور لوگ جماعت کی صفوں سے متصل کھڑے ہو کر سنتیں پڑھنا شروع کر دیتے ہیں۔ اس میں ایک خرابی یہ ہے کہ امام با آواز بلند قرآن پڑھ رہا ہے جس کا سننا فرض ہے اور سنتوں میں مشغول شخص اس فرض کو ترک کر رہا ہے۔ دوسری خرابی یہ ہے کہ سنتوں میں مشغول شخص بظاہر فرض اور جماعت سے اعراض کر رہا ہے اور تیسری خرابی یہ ہے اس کا یہ عمل اس باب کی احادیث کی مخالفت کو مستلزم ہے۔ “
[شرح صحيح مسلم : 2/ 420۔ 421]

فضیلۃ الباحث کامران الہیٰ ظہیر حفظہ اللہ