سوال
ایک حدیث میں آتا ہے کہ اس شخص کے لیے ہلاکت ہے جو لوگوں کو ہنسانے کے لیے جھوٹ بولے۔ اس حدیث کے تحت کیا کیا چیزیں آتی ہیں؟ مثلاً:
مزاحیہ ڈراموں اور شوز میں لوگوں کو ہنسانے کے لیے جھوٹ گھڑنا۔تخیلات کی بنیاد پر افسانہ یا کہانی لکھنا۔ مجلس میں بیٹھ کر جھوٹے لطیفے سنا کر ہنسانا۔
کیا یہ سب اس وعید میں شامل ہوں گے؟
جواب
الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
“وَيْلٌ لِلَّذِي يُحَدِّثُ فَيَكْذِبُ لِيُضْحِكَ بِهِ الْقَوْمَ وَيْلٌ لَهُ وَيْلٌ لَهُ”. [سنن ابی داؤد: 4990]
’’ہلاکت ہے اس شخص کے لیے جو لوگوں کو ہنسانے کے لیے جھوٹ بولے۔ ہلاکت ہے اس کے لیے! ہلاکت ہے اس کے لیے‘‘۔
یہ وعید عام ہے اور لوگوں کو ہنسانے کے لیے ہر قسم کا جھوٹ اس میں شامل ہے، خواہ اسٹیج ڈراموں، مزاحیہ شوز اور اس نوعیت کے پروگراموں میں جھوٹ گھڑا اور بولا جائے، یا محفل میں بیٹھا کوئی شخص لوگوں کو ہنسانے کے لیے جھوٹے لطیفے اور من گھڑت واقعات بیان کرے۔
البتہ افسانہ یا تخیلاتی کہانی لکھنے یا سنانے کی دو صورتیں ہیں:
1: اگر افسانہ یا کہانی کو اس طرح لکھا یا بیان کیا جائے کہ سننے والا یا پڑھنے والا اسے حقیقت سمجھے، اور اس میں جھوٹ، فحاشی یا گمراہی پھیلانے والے مضامین شامل ہوں، تو یہ اسی حدیث کی وعید میں آئے گا۔ کیونکہ اس میں جھوٹ بھی ہے اور اس کا مقصد محض ہنسانا یا گمراہ کرنا ہے۔
2: لیکن اگر کوئی کہانی یا ناول واضح طور پر فرضی اور تخیلاتی کہہ کر لکھا یا سنایا جائے، اور اس کا مقصد وعظ، اصلاح، تربیت یا حکمت آموز سبق دینا ہو، اور اس میں جھوٹ کو حقیقت کے طور پر پیش نہ کیا جائے، تو یہ جھوٹ کے زمرے میں نہیں آتا۔ مثال کے طور پر فرضی کردار یا واقعات کا ذکر لیکن سامع یا قاری کو معلوم ہو کہ یہ حقیقی نہیں، بلکہ محض مثال یا تمثیل ہے۔
اسی طرح حتی کہ کوئی ایسا عالم یا مقرر جو سننے والوں کو ہنسانے اور محظوظ کرنے کے لیے فرضی اور جھوٹے واقعات بیان کرے۔
یہ سب اس میں شامل ہیں، بلکہ اس میں جھوٹ کی ہر وہ صورت شامل ہے جس کا مقصد ہنسانا ہو، کیونکہ جھوٹ تو بذاتِ خود حرام ہے، اور ہنسی مذاق کے لیے جھوٹ بولنا تو مزید سخت گناہ ہے۔
لہٰذا مسلمان کو چاہیے کہ وہ اپنے مزاح اور تفریح میں بھی سچائی کو ملحوظ رکھے اور ہر طرح کے جھوٹ سے اجتناب کرے۔
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين
مفتیانِ کرام
فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ محمد إدریس اثری حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ عبد الحنان سامرودی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ