سوال (3882)
ایک شخص تنخواہ دار طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ مہینے کے اول میں تو روپیہ پیسہ ہوتا ہے جبکہ بعد میں نہیں ہوتا، وہ کہہ رہا ہے کہ کیا میں ابھی فطرانہ ادا کر سکتا ہوں۔
جواب
صدقہ فطر کے بارے میں صحیح ترین موقف یہ ہے کہ پیسوں میں ادا نہیں ہوتا، غلے کی صورت میں ادا ہوتا ہے، اس کی مقدار ایک شخص ایک صاع جو روزمرہ ہم خوراک استعمال کرتے ہیں، اس سے ادا کرے گے، اگر خوراک یا غلے میں دینا ہے تو مہینے کے شروع اور آخر سے کوئی فرق نہیں پڑتا، گھر میں چاول اور گندم جو موجود ہو، اس میں سے دے دیں، آخری عشرے کے اختتامی دنوں پر دینا چاہیے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ
ہمارے نزدیک صدقہ فطر پہلے بھی ادا ہو سکتا ہے، اگر بعض مشائخ کا اصرار ہے کہ آخر میں ادا کرنا چاہیے تو اس شخص کو چاہیے کہ وہ نکال کر رکھ لیں، البتہ یہ بے جا تکلف ہے، ضرورت کے تحت ادا کیا جا سکتا ہے، باقی رہا یہ ہے کہ اگر جنس میں دے دیں تو بھی ٹھیک ہے، اگر پیسوں میں دے تو بھی ٹھیک ہے، شیخ نور پوری رحمہ اللہ نے یہ مسئلہ اپنی کتاب احکام ومسائل میں سمجھا دیا ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ