سوال (2531)

ہم دوسرے جتنے بھی فرقے ہیں، سب سے الگ ہیں تو ہماری ان سے علیحدگی صرف شرک کی بنیاد پر ہےیا ان فرقوں میں تقسیم ہے، بات کا مطلب یہ کہ فرقہ ناجیہ کے علاوہ سارے لوگ مشرک ہیں یا ان فرقوں میں مسلمان بھی ہیں؟

جواب

دوسرے فرقے والوں کو کافر قرار نہیں دیا جا سکتا ہے، یہ بہت بڑی جسارت ہوگی، عقیدے کے بگاڑ کی بنا پر وہ کفر وہ شرک میں داخل ہوسکتا ہے، لیکن اس کا فیصلہ ہر کس و ناکس کی بات نہیں ہے، ایسا بھی نہیں ہے کہ جو قلم اٹھائے یا منبر اور محراب کا وارث بنے وہ ہر کسی کو کافر قرار دے دے، باقی 73 فرقوں والی روایت میں صحابہ کرام کے منھج پر چلنے والوں کو نوید سنائی گئی ہے، باقی کو وعید سنائی گئی ہے، یہ وعید دونوں طرح ہوسکتی ہے، ایک تو یہ ہے کہ وہ ابدی جہنمی نہیں ہیں، دوسرا یہ ہے کہ عقیدے کے بگاڑ کی وجہ سے ہوسکتا ہے کہ وہ ابدی جہنمی ہوں، باقی ظاہری اعمال کی بنا پر مناظرے اور مناقشے ہوتے رہتے ہیں، بعض اوقات فتویٰ بھی آجاتا ہے، لیکن اس کو اتنا ہلکا نہ لیں کہ اتنا مستحکم بن جائیں کہ مجھے اس کو کافر ہی کہنا ہے، یہ بہت بڑی جسارت ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ