سوال (4010)
ایک آدمی بطور سواری گاڑی لینے کے لیے سال بھر رقم جمع کرتا ہے، قریباً آٹھ نو لاکھ تک جمع کیا تو سال گزرنے پر اس پر زکوٰۃ ہوگی؟ جبکہ گاڑی ذاتی گھریلو استعمال کے لیے لینا چاہتا ہے۔ راہنمائی فرما دیں۔
جواب
شریعت کو اس بات سے کوئی غرض نہیں ہے کہ آپ نے کس مقصد کے لیے رقم جمع کیا ہے، اگر رقم ساڈھے باون تولے چاندی کے برابر ہے، اس پر سال گذر گیا ہے تو اس پر زکاۃ ہوگی، خواہ آپ نے کسی بھی مقصد کے لیے وہ رقم۔ جمع کی ہو، یہاں تک آپ کے پاس زکاۃ کی ہی رقم ساڈھے باون تولے چاندی کے برابر ہو، اس پر سال گذر جائے تو اس پر بھی زکاۃ پڑے گی۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ