سوال (5334)
علماء کرام وظائف بتاتے ہیں، جن کی تعداد شریعت نے مقرر نہیں کی مثلاً وہ کہتے ہیں کہ 313 مرتبہ عشاء کی نماز کے بعد یہ دعا پڑھیں یا استغفار کریں تو آپکا کام ہو جاۓ گا انکا اس طرح یہ وظائف بتانا کیسا ہے۔
دوسرا یہ کہ مثلاً کئ علماء یہ کہتے ہیں کہ اگر آپ کو پیٹ کے مسائل ہیں تو آپ٫ رب ادخلنی مدخل صدق واخرجنی مخرج صدق٫ یہ آیت پڑھیں آپکے مسائل حل ہو جائیں یعنی اس طرح مختلف آیات بتاتے ہیں۔
اکثر انکا معنی و مفہوم بھی وہ نہیں ہوتا جس مسئلہ حل کے لیے وہ بتاتے ہیں تو ایسے آیات یا سورتوں کا پڑھنے کے لیے بتانا کیسا ہے؟
جواب
قرآن مجید مکمل شفاء کاملہ ہے، اللہ کی نازل کردہ وحی میں شفاء بھی ہے اور زندگی بھی۔ جہاں تک اذکار کی مخصوص تعداد کا تعلق ہے، تو اگر کسی ذکر کی تعداد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث میں واضح طور پر منقول ہو، تو اسی پر عمل کیا جائے۔
لیکن اگر کوئی مخصوص تعداد حدیث سے ثابت نہ ہو، تو علماء سے فائدہ ضرور اٹھایا جا سکتا ہے، مگر ان اذکار کو حتمی یا سنت کہنا درست نہیں ہوگا۔ یعنی یوں نہ کہا جائے کہ صرف یہی تعداد سنت ہے اور اس سے زیادہ یا کم نہیں پڑھ سکتے۔
یہ معاملہ تجربے پر مبنی ہو سکتا ہے، لیکن چونکہ قرآن مکمل شفاء ہے، اس لیے قرآن کے اذکار و آیات کو ورد میں زیادہ کیا جا سکتا ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ