سوال (2453)
میں ماہر نفسیات ڈاکٹر کی میڈیسن کھا رہا ہوں، میرے ذہن میں کبھی کبھار اللہ تعالیٰ اور انبیاء علیہم السلام اور دیگر نیک صالح ہستیوں کے بارے غلط اور نیگیٹو خیالات آتے ہیں، جو میرے کنٹرول میں نہیں آ رہے ہیں، بہت کوشش کرتا ہوں کیا اس طرح میں گنہگار ہو سکتا ہوں ۔
جواب
یہ شیطانی خیالات ہیں اور دماغی کمزوری کی وجہ سے انسان پر حاوی ہو جاتے ہیں، جیسا کہ آپ اس کا علاج بھی کروا رہے ہیں ۔
ان خیالات کا دل میں آنا اور انسان کا ان سے نفرت کرنا اس کے واضح ایمان کی دلیل ہے، جیسا کہ حدیث میں موجود ہے: سہیل نے اپنے والد سے، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: نبی ﷺ کے صحابہ میں سے کچھ لوگ حاضر ہوئے اور آپ سے پوچھا: ہم اپنے دلوں میں ایسی چیزیں محسوس کرتے ہیں کہ ہم میں سے کوئی ان کو زبان پر لانا بہت سنگین سمجھتا ہے، آپ نے پوچھا:’’ کیا تم نے واقعی اپنے دلوں میں ایسا محسوس کیا ہے؟ ‘‘ انہوں نے عرض کی: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا:’’ یہی صریح ایمان ہے ۔
[صحيح مسلم : 340]
بندہ جب تک ان وسوسوں کو زبان پر نہ لائے یا انہیں عملی جامہ نہ پہنائے تب تک اللہ رب العالمین نے ان وساوس پر گرفت نہیں کرنی جیسا کہ حدیث میں موجود ہے:
“رفع عن امتي الخطا والنسيان ومااستكرهو عليه”
کہ میری امت سے خطا٫ بھول چوک٫ اور جس معاملے پر انہیں مجبور کر دیا جائے’ اس سے قلم اٹھا لیا گیا ہے”
فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ