سوال (5126)

گلے میں تعویذ ڈالنا کچھ کہتے ہیں شرک ہے، کچھ کہتے ہیں حرام لیکن میرا ایمان الله پر ہے تعویذ پر نہیں والد صاحب نے مجبور کیا کہ تعویذ ڈالو اب میں نے مجبوری کے تحت ڈال لیا بعد میں اتار دوں گا کیا میں نے بھی شرک کیا ہے؟

جواب

قرانی تعویذ کے حوالے سے اہل علم کا اپ کو یہ فتوی بھی ملے گا کہ یہ بھی شرک ہے اور کم از کم اس کے بدعت ہونے کا اپ کو فتوی ملے گا تو اپ کا عمل شرک بھی ہو سکتا ہے نہیں تو کم از کم بدعت ضرور ہے اور یہ اصول یاد رکھیں کہ

لا طاعة لمخلوق في معصية الخالق…

اللہ کی نافرمانی میں مخلوق کی کوئی اطاعت نہیں۔

فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ

“من تعلق تميمة فقد اشرك”

جس نے تعویذ لٹکایا، اس نے شرک کیا، دیانت کے ساتھ جن اہل علم نے تحقیق کی ہے، اور لکھا ہے، وہ کہتے ہیں کہ قرآنی تعویذ اس میں شامل نہیں ہے، وہ بھی ناجائز ہے، اس کو آپ بدعت کہہ سکتے ہیں، لیکن شرک و کفر نہیں کہہ سکتے، اگر آپ نے قرآنی تعویذ لٹکایا ہے تو ہم آپ کو شرک و کفر کا فتویٰ تو نہیں دیتے ہیں، مگر آپ نے بدعت کا انتخاب کیا ہے، عقیدے کو کمزور کیا ہے، آپ کو اجتناب کرنا چاہیے، عقیدے کی بات ہے، گھر والوں کو بھی سمجھانا چاہیے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ