سوال (1521)

گالوں اور گردن کے بال داڑھی میں شامل ہیں ؟

جواب

یہ بات چند اہل علم نے کہنا شروع کردی ہے ، جیسا کہ دو تین صحابہ کرام سے متعلق “ما فوق القبضة” کاٹنے کی بحث ہے ، اس میں شاید عنق کی بحث کہیں نہ کہیں آئی ہے ، وہاں سے اہل علم نے یہ بات کہنا شروع کردی ہے کہ “خدین” گالوں کے بال اور چیز ہے ، گردن کی بحث الگ ہے ، اس کو گرامر کی شعبدہ بازیاں کہہ لیں ، یہ کمزور موقف ہے ، اگر اس قدر ظاہریت کو لینا ہے تو درمیان سے تو بالکل ہی کاٹ دینی چاہیے ، “الذقن” جس کو ہم ٹھوڑی کہتے ہیں ، تو “لحیہ” داڑھوں کو کہتے ہیں ، پھر سائیڈوں پر داڑھی ہونی چاہیے ، یہ ترجمہ کوئی نہیں کرتا ہے ، یہ غیر ضروری تکلفات ہیں ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ