سوال (1602)

گانے سننے والے کے کان میں سیسہ پگھلا کے ڈالا جائے گا اس حدیث کا حوالہ مل جائے گا ؟

جواب

اس حدیث کو بعض کبار اہل علم نے باطل قرار دیا ہے ، اس کی سند صحیح نہیں ہے۔ باقی شیخ البانی کی کتاب “تحریم آلات الطرب” غالبا اس کا ترجمہ ہوگیا ہے ، وہ دیکھ لیں ، شیخ ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ کی کتاب اسلام اور موسیقی اور ایک اور کتاب غامدی کے جواب میں ہے ، ان کتابوں کا مطالعہ کرنا چاہیے ۔
البتہ موسیقی کی حرمت میں صحیح احادیث بھی ہیں، جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

“لَيَكُونَنَّ مِنْ أُمَّتِي أَقْوَامٌ يَسْتَحِلُّونَ الْحِرَ، ‏‏‏‏‏‏وَالْحَرِيرَ، ‏‏‏‏‏‏وَالْخَمْرَ، ‏‏‏‏‏‏وَالْمَعَازِفَ وَلَيَنْزِلَنَّ أَقْوَامٌ إِلَى جَنْبِ عَلَمٍ يَرُوحُ بِسَارِحَةٍ لَهُمْ يَأْتِيهِمْ يَعْنِي الْفَقِيرَ لِحَاجَةٍ، ‏‏‏‏‏‏فَيَقُولُونَ ارْجِعْ إِلَيْنَا غَدًا، ‏‏‏‏‏‏فَيُبَيِّتُهُمُ اللَّهُ وَيَضَعُ الْعَلَمَ وَيَمْسَخُ آخَرِينَ قِرَدَةً، ‏‏‏‏‏‏وَخَنَازِيرَ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ”. [صحيح البخاري: 5590]

«اللہ کی قسم! انہوں نے جھوٹ نہیں بیان کیا کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میری امت میں ایسے برے لوگ پیدا ہوجائیں گے جو زناکاری، ریشم کا پہننا، شراب پینا اور گانے بجانے کو حلال بنالیں گے اور کچھ متکبر قسم کے لوگ پہاڑ کی چوٹی پر (اپنے بنگلوں میں رہائش کرنے کے لیے) چلے جائیں گے۔ چرواہے ان کے مویشی صبح و شام لائیں گے اور لے جائیں گے۔ ان کے پاس ایک فقیر آدمی اپنی ضرورت لے کر جائے گا تو وہ ٹالنے کے لیے اس سے کہیں گے کہ کل آنا لیکن اللہ تعالیٰ رات کو ان کو (ان کی سرکشی کی وجہ سے) ہلاک کر دے گا پہاڑ کو (ان پر) گرا دے گا اور ان میں سے بہت سوں کو قیامت تک کے لیے بندر اور سور کی صورتوں میں مسخ کر دے گا»

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ