سوال (2647)

شیخ میرے ایک دوست ہیں، ہم نے ایک گاڑی لی ہے، جس میں آٹھ لاکھ میں نے دیے ہیں، باقی دو یا تین لاکھ اس نے دیے ہیں، کیا اب میں اس کو گاڑی اس بنیاد پر دے دوں کہ وہ مجھے ماہانہ پندرہ ہزار دے گا، باقی اگر ہم گاڑی بیچیں گے تو نفع و نقصان میں برابر کے شریک ہونگے۔

جواب

آپ کی اس بات سے یہ فیصلہ ہوگیا ہے کہ گاڑی کے آپ مالک نہیں ہیں، بلکہ آپ دنوں مالک ہیں، بس فرق اتنا ہے کہ آپ کے پیسے زیادہ ہیں، ان کے کم ہیں، ایسی صورت میں آپ اس سے کرایہ نہیں لے سکتے ہیں، آپ اس کو کہیں کہ آپ اس کو چلائیں جو آمدنی ہوگی اس میں سے میرا تنا پرسنٹیج ہوگا، آپ خود متفقہ فیصلہ سے پرسنٹیج طے کر لیں، یہ صورت جائز ہوگی ، باقی اگر آپ مالک بن جاتے ہیں، پھر آپ اس سے روزانہ کی بنیاد پر کرایہ لے سکتے ہیں، اب آپ دونوں اس کے مالک ہیں، اس لیے یہ آپ پرسنٹیج میں طے کرلیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ