سوال (5407)

غزہ میں لوگ بھوک سے پیاس سے مر رہے ہیں آپ بخاری و مسلم پڑھا رہے ہیں صرف و نحو پڑھا رہے ہیں مدارس میں، کیا جائز ہے براہ کرم رہنمائی فرمائیں؟ جزاکم اللہ خیرا کثیرا

جواب

غزہ میں لوگوں کی بھوک پیاس اگر بخاری و مسلم اور صرف و نحو کی تعلیم روکنے سے دور ہوتی ہو تو پوری دنیا کے علمائے کرام فورا اس سلسلے کو روک دیں، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ دونوں باتوں کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے۔
مسلم فوجوں اور مجاہدین کی ذمہ داری ہے مظلوموں کی مدد کرنا، اگر کوئی انہیں کہے کہ تم غزہ کی مدد چھوڑو اور دینی تعلیم حاصل کرنا شروع کر دو، تو پھر بھی اس اعتراض میں کوئی وزن ہو سکتا ہے۔
معاشرے میں اہل غزہ کے لیے جو ہمدردی اور خیر خواہی موجود ہے، اس کی ایک بنیادی وجہ وہی اسلامی تعلیمات اور دینی اخوت کا تصور ہے جس کا درس ہمیں قرآن وسنت سے ملتا ہے۔
پھر یہ بات بھی ہے جو اوپر ذکر کی گئی کہ باقی ساری دنیا بھی اپنی ذمہ داریوں اور مصروفیات میں اسی طرح مشغول ہے، آخر انہیں اہل غزہ کا احساس کیوں نہیں؟ مثلا لوگ صبح صبح کمانے نکل جاتے ہیں، انجینئیر بلڈنگز بنا رہے ہیں، ڈاکٹرز آپریشنز کئے جارے ہیں، ہم سب وہی ۳ وقت کا کھانا کھا رہے ہیں وغیرہ وغیرہ حالانکہ غزہ حالت جنگ اور بھوک پیاس میں ہے، کیا یہ سب جائز ہے؟
اہل غزہ کے لیے اگر کوئی کچھ کر سکتا ہے، اور نہیں کر رہا تو وہ مجرم ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ اہل غزہ کے بہانے سارا کاروبار زندگی معطل کر دیا جائے اور معاشرے کو فتنہ و فساد کی آماجگاہ بنا دیا جائے، گویا پوری دنیا ہی غزہ کا منظر پیش کرنے لگے!

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ