سوال (2755)

کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک صاحب غیر محرم عورتوں کے جوابات سوالات سامنے ہی دیتے ہیں ۔

جواب

یاد رکھیں کہ سوال کرنے والا سامنے ہوگا تو جوابات بھی سامنے دیے جائیں گے، باقی اسلام آباد میں جہاں ان کو موقع ملا تھا کہ آپ ان بچیوں کو شیلڈ دیں تو انہوں نے صراحتاً انکار کردیا تھا، وہ تقابل ادیان کے شہسوار ہیں، باقاعدہ ایک عالم اور فقیہ نہیں ہیں، خصوصی غیر مسلم کو ترجیح دیتے ہیں، پھر سوال کرنے والی عورت دور کھڑی ہوتی ہے، ان کے پاس اسپیکر ہے، اگر کوئی اعتراض آ رہا ہے تو غیر ضروری ہے، موقع محل کی نزاکت اور حالات کو دیکھ کر فیصلہ کرنا چاہیے، کسی کے اتنے بڑے کام کو ان باتوں سے مجروح کرنا غیر ضروری ہے، اگر کسی کو کچھ بھی نہیں ملتا ہے تو وہ لباس لےکر اعتراض کرنے لگ جاتا ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

در اصل ہم ایک تنقیدی قوم ہیں، یہ ہمارا مزاج بن چکا ہے کہ ہم صرف منفی پہلوؤں پر نظر رکھتے ہیں، تنقید کرنے والوں کو یہ تو نظر آگیا ہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک حفظہ اللہ سامنے کھڑی غیر محرم عورتوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہیں، ان سے میرا سوال یہ ہے کہ ایک خاتون غیر مسلم ہے، اس کو اسلامی تعلیم کے مبادیات کا علم نہیں ہے، آپ کے نزدیک اگر اس کو کوئی بات سمجھانی ہے تو اس کا طریقے کار کیا ہے، اعتراض کرنے والوں سے کہیں کہ ذرا اس کا جواب دیں۔

فضیلۃ الشیخ عبدالرزاق زاہد حفظہ اللہ