سوال
عام حالت میں گھر میں داخل ہوتے وقت دعا پڑھی جاتی ہے اور اہل خانہ کو سلام کیا جاتا ہے لیکن جب گھر خالی ہو تو کیا اس وقت بھی داخل ہوتے وقت سلام کرنا چاہیے جیسا کہ بعض لوگ کہتے ہیں؟
جواب
الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!
گھر میں داخل ہوتے وقت سلام کرنا مستحب ہے، سورۃ النور میں استئذان اور سلام کے احکام بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوئے ہیں۔ اسی ضمن میں آیت کریمہ ہے۔ اللہ تعالی فرماتے ہیں:
“فَاِذَا دَخَلْتُمْ بُیُوْتًا فَسَلِّمُوْا عَلٰۤى اَنْفُسِكُمْ تَحِیَّةً مِّنْ عِنْدِ اللّٰهِ مُبٰرَكَةً طَیِّبَةًكَذٰلِكَ یُبَیِّنُ اللّٰهُ لَكُمُ الْاٰیٰتِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ”. [النور: 61]
’جب تم گھروں میں جانے لگو تو اپنے گھر والوں کو سلام کرلیا کرو دعائے خیر ہے جو بابرکت اور پاکیزه ہے اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل شده، یوں ہی اللہ تعالیٰ کھول کھول کر تم سے اپنے احکام بیان فرما رہا ہے تاکہ تم سمجھ جاؤ‘۔
اس میں لفظ’’بُیُوْتًا ‘‘ نکرہ ذکر کیا گیا ہے۔ اس میں اپنے گھر اور دوسروں کے گھر دونوں شامل ہیں، پھر خواہ ان میں کوئی ہو یا نہ ہو، ۔ بس سلام کرنا چاہیے اور سلام کرنے کا طریقہ بھی واضح فرمادیا۔
“السلام عليكم ورحمة الله وبركاته”. یا پھر “السلام علینا وعلی عباد الله الصالحین”.
جیسا کہ حدیث پاک میں آتا ہے۔سیدنا عبد اللہ بن عمر بیان کرتے ہیں،کہ آپﷺ نے فرمایا:
“إذا دخل أحدكم البيت غير المسكون فليقل:”السلام علينا وعلى عباد الله الصالحين”. [الادب المفرد:1055]
’’جب کوئی شخص کسی ایسے گھر میں داخل ہو جس میں کوئی نہ رہتا ہوتو وہ کہے: السلام علینا وعلی عباداللہ الصالحین‘‘۔
لہذا یہ حکم عام ہے ، گھر میں داخل ہوتے وقت سلام کرنا چاہیے، چاہے اس گھر میں کوئی ہو یا نہ ہو۔
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين
مفتیانِ کرام
فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ
فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ محمد إدریس اثری حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ عبد الحنان سامرودی حفظہ اللہ