بہت سے مرد خود کو اپنے گھر کا سربراہ ہونے کا دعویٰ کرنا پسند کرتے ہیں، لیکن گھر کا سربراہ ہونا ایک عنوان یا عہدہ نہیں بلکہ ایک فنکشن اور ذمہ داری ہے۔ گھر کا سربراہ ہونے کا مطلب ہے:
1. اپنی  بیوی کے ساتھ وفادار رہنا۔ آپ اسی گھر کو کیسے توڑ سکتے ہیں جس کا آپ دعویٰ کرتے ہیں کہ آپ اس کے سربراہ ہیں؟
2. اپنی بیوی کے ساتھ ٹیم ورک کو فروغ دینا اور اسے برقرار رکھنا۔ بہت سے شوہر فیصلہ سازی میں اپنی بیویوں کو شامل نہ کر کے ٹیم ورک کی روح کو تباہ کر دیتے ہیں۔ سربراہ ہونے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ سب کچھ جانتے ہیں یا آپ تمام فیصلے کرتے ہیں، بلکہ یہ کہ آپ صحیح سمت اور ماحول فراہم کرتے ہیں جہاں سوچ سمجھ کر فیصلے کیے جاسکتے ہیں۔
3. اپنے اہل خانہ کے لیے دعا کرنا، اپنی بیوی کے ساتھ اور خود بھی۔
4۔اپنی بیوی کے ساتھ اچھا سلوک کرنا کیونکہ بیوی گھر کے مزاج کو لیڈ کرتی  ہے۔ اگر اس کے ساتھ برا سلوک کیا جائے تو گھر کا مزاج پھیکا، ٹھنڈا، خشک اور ناگوار ہو جاتا ہے۔
5. اپنی بیوی کے ساتھ شراکت میں خاندان  ایک وژن کے ساتھ شامل ہوتا ہے۔ اب سے دس سال بعد کہاں رہیں گے، بچے کن تعلیمی اداروں میں جائیں گے؟ اب سے بیس سال بعد ایک خاندان کے طور پر کیا ترقی حاصل کی جائے گی وغیر وغیرہ؟
6. خاندان کے لیے رزق مہیا کرنا، اور اگر آپ کی بیوی بھی پیسے کما رہی ہے، تو سربراہ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اس کے کام اور تعاون کی حوصلہ افزائی اور حمایت کے ساتھ ساتھ اس بات کو یقینی بنانا کہ پیسے کا صحیح استعمال ہو۔
7. اپنے خاندان کے ساتھ گھر میں مناسب وقت گزاریں۔ آپ اس گھر کے سربراہ کیسے ہو سکتے ہو جس میں آپ مہمان کی طرح رہو۔
8. اپنے آپ کو  بچوں کے لیے  ماڈل بنانا کہ بڑے کیسے برتاؤ کرتے ہیں، مسائل کیسے حل ہوتے ہیں اور بڑے ہونے کا کیا مطلب ہے؟
9. خاوند کی گھر میں حکومت کرنے کا مطلب ہے کہ روحانی پرورش کرنا سربراہ کی ذمہ داری ہے۔

10. اپنے گھر کو دشمنوں کی دخل اندازی  سے محفوظ بنانا جو آپ کو بہکانے کی کوشش کرتے ہیں۔
11. گھر سے باہر اپنے نام کی سالمیت اور ساکھ کی حفاظت کریں کیونکہ آپ کا گھر اور خاندان آپ کا نام رکھتا ہے۔
12. خدمت کے ذریعے قیادت فراہم کرنا۔ قیادت صوفے پر بیٹھ کر  صرف حکم دینے کا نام نہیں ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ گھر کے کاموں میں مدد کرنا، اپنی بیوی کی مدد کرنا خاص طور پر جب وہ تھک چکی ہو یا حاملہ ہو، بچوں کے ساتھ کھیلتے ہوئے  ان میں گھل مل جانا، گھر میں آپ کی ضرورت سے زیادہ کرنا۔ یہ آپ کا خاندان ہے۔
13. اپنی بیوی کے ساتھ لڑائی سے دور رہنے کے لیے کافی سمجھداری سے کام لینا، اپنی بیوی کو حتی الوسع مارنے سے گریز کرنا، جب آپ غلط ہوں تو معذرت کے لیے کافی شائستہ رویہ اپنانا، معمولی گھریلو جھگڑوں کو جانے دینا۔ گھر میں امن قائم رکھنا۔ آپ گھر میں امن کی کلید ہیں۔
14. اس بات کو یقینی بنانا کہ کوئی  اپنے آپ کو نظر انداز کیا ہوا محسوس نہ کرتا ہو۔ کسی بچے کو یہ محسوس نہیں ہونا چاہیے کہ وہ کالی بھیڑ، ناپسندیدہ، بوجھ ہے یا یہ کہ والدین ایک بچے کو دوسرے بچے پر ترجیح دے رہے ہیں۔
15. گھر میں مسائل کا حل تلاش کرنے میں سرگرم رہنا۔ جب پریشانیاں آپ کے گھر کے دروازے پر دستک دیتی ہیں تو اٹھیں، حل تلاش کریں۔ مسائل خود حل نہیں ہوں گے۔
16. اپنے بچوں کو محبت کے ساتھ نظم و ضبط سکھانا۔ بلا وجہ خوف پیدا نہ کریں۔معاملات محبت سے درست کریں۔ اپنے بچوں کی آنکھیں کھولیں تاکہ وہ صحیح اور غلط میں تمیز کر سکیں۔  اپنی  محبت کے بازو ہمیشہ کھلے رہنے دیں۔
16. جب آپ کے بچے غلطیاں کرتے ہیں تو ان کا احاطہ کرنا اور انہیں غلطیاں کرنے سے روکنا۔ بعض اوقات ہم اپنے بچوں پر  غصے میں آ جاتے ہیں کہ وہ کیا گڑبڑ کرتے ہیں۔ ہم اپنے بچوں پر الزام لگاتے ہیں کہ وہ ہمیں شرمندہ کر رہے ہیں، ہمارے پیسے ضائع کر رہے ہیں۔ اس رویے کی بجائے نرمی سے اصلاح کریں۔

ہم امید کرتے ہیں کہ ہمارے بچے ہماری طرح سوچیں گے لیکن ہم نے انہیں راستہ تلاش کرنے کے لیے اکیلا نہیں چھوڑنا۔ ہمارے پاس زیادہ  تجربہ ہے۔ انہیں نہ پوچھے جانے پر بھی مشورہ دیں کیونکہ بچے اکثر نہیں جانتے کہ مشورہ کیسے مانگنا ہے یا انہیں مشورہ کی ضرورت ہے۔ خاوند اُن گھروں میں بہترین حکمرانی کرتا ہے جہاں میاں بیوی دونوں اللہ  کے تابع ہوں۔ اپنے بچوں کو اللہ کے طریقے سکھائیں۔

منقول