سوال (1323)

اگر کسی فیملی میں والدین اور ان کے بچے ہوں اور ان سب کی شادیاں ہو چکی ہوں اور وہ سب اپنا اپنا الگ سے کماتے ہوں لیکن ابھی تک سب کا کھانا پینا اکٹھا ہی ہو تو قربانی کس کس کے لیے ضروری ہو گی؟

جواب

اگر صاحب استطاعت ہے ، پھر بہتر ہے کہ ہر شخص اپنے اہل خانہ کا کفیل ہے ، اگرچہ چولہا اور ہنڈیا ایک ہے، تو بہتر ہوگا کہ وہ اپنی قربانی کرے ، چاہے وہ حصے کی صورت میں کیوں نہ ہو ، یا پھر یہ ہے کہ وہ کم درجے کے لوگ ہیں ، اور عیال زیادہ ہے ، آمدنی کم ہے ، اگر والدہ موجود ہے ، ان کو سربراہ مقرر کرکے قربانی ان کے نام سے کردی جائے ، ان شاءاللہ کفایت کر جائے گی ، اللہ تعالیٰ کے خزانوں میں کونسی کمی ہے ، یا کسی بڑے بھائی کو نامزد کردیں کہ یہ سربراہ ہے ، وہ اپنی طرف سے کردے ، “منی و اهل بيتی” کا جملہ استعمال کرے ، ان الفاظ کی کشادگی اور وسعت سے فائدہ اٹھائے ، ان شاءاللہ کفایت کرے گی ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ