سوال (956)

ایک سائلہ کا سوال ہے کہ گھر کی مصروفیات کی وجہ سے اکثر میری نمازیں چھوٹ جاتی ہیں ، تو چھوڑنے سے بہتر ہے کہ میں سوچتی ہوں کہ دو نمازیں جمع کرکے پڑھ لوں ، لیکن کچھ نے کہا ہے کہ اس طرح نمازیں جمع کرنا صحیح نہیں ہے ، کیا میں دو نمازیں جمع کرکے پڑھ سکتی ہوں ، اس میں کوئی مضائقہ تو نہیں ہے ؟ رہنمائی فرمائیں ۔

جواب

نماز کا چھورنا درست نہیں ہے ، عند المتقدمین تارک نماز کافر اور مرتد ہے ، یاد رکھیں کہ دو نمازوں کو جمع کرنا اس وقت جائز ہے جب حرج ہو ، بلا حرج بلا عذر جمع کرنا جائز نہیں ہے ، لیکن اصل یہ ہے کہ نمازیں مسلمانوں کے اوپر مقررہ وقت پر واجب کی گئی ہیں ، فرائض اللہ کا حق ہے ، اس حق کی قدر پہچانی جائے اپنے ایمان و اسلام کی حفاظت کی جائے اور جیسے گھر کے کام کاج کرتی ہیں اس سے کہیں زیادہ یہ ہے کہ نماز کو اس کے وقت پر ادا کریں۔

فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ

تھکن کی وجہ سے نمازیں جمع کر سکتی ہیں۔

فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ