سوال (5809)

گھر کی سربراہی بیوی کے پاس ہونی چاہیے یا والدہ کے پاس ہونی چاہیے؟

جواب

“انزلوا الناس منازلهم” ہر ایک کی ذمے داری ہے، اس کو اس کے حساب سے رکھنا چاہیے، والدہ والدہ ہوتی ہے، بیوی بیوی ہوتی ہے، جو اللہ کے دین کے سب سے زیادہ قریب ہو، وہ گھر کی ذمے داریاں نبھانے کا سب سے حق رکھتی ہے، الا کہ کوئی دلیل یا قرینہ حالات کی طرف پھیر دیں، اس مسئلے کو بین بین بنانا چاہیے، نہ زوجہ مسلط ہو، نہ ہی والدہ مسلط ہو، نگران اللہ تعالیٰ نے مرد کو بنایا ہے، وہ خواہ شوہر کی صورت میں ہو، یا والد کی صورت میں ہو، وہ اپنی ذمے داری لے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ