سوال (4346)

ہمارا ایک رشتے دار ہے، اس کی اولاد نہیں ہے، بیوی ابھی حیات ہے، ان کے پاس تین مرلے کا گھر ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں اور میری بیوی کے مرنے کے بعد یہ گھر ہم مدرسے کے نام وقف کرنا چاہتے ہیں، کیا وہ گھر وقف کر سکتے ہیں، یہ یاد رہے کہ اس بندے کی بہنیں موجود ہیں؟ بیوی کی بہن بھائی موجود ہیں۔

جواب

ورثاء کو اگر محروم کرنا مقصود نہیں ہے تو وقف کیا جا سکتا ہے، اس کے لیے ورثاء کی رضامندی ہونی چاہیے اگر وہ صاحب حیثیت ہیں اور ان کو ضرورت نہیں ہے، یا ان کو ترغیب دے دی جائے کہ اللہ کے راستے میں بڑا اجر ہوگا، اس لیے بہتر یہ ہے کہ ان ورثاء کو اعتماد میں لے کر پھر وقف کیا جائے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ