سوال (2810)

مسجد میں امام صاحب باجماعت نماز ادا کر رہا ہو تو مسجد سے اسپیکر کی تار کھینچ کر کسی گھر کے اندر لیڈیز کا جمعہ، نماز یا عید کی نماز ادا کرنا کیسا ہے؟

جواب

آواز تو دور دور تک جاتی ہے، آواز کی وجہ سے اپنے گھروں میں نماز پڑھنا صحیح نہیں ہے، جماعت کے لیے مسجد کے صحن اور باؤنڈری وال میں آنا ضروری ہے، خواہ مرد ہو یا عورت ہو، عورتوں کو مسجد میں اس جگہ آنا ہوگا، جہاں ان کی جگہ ہوتی ہے، اس طرح مردوں کو بھی آنا ہوگا، باقی گھر میں آواز آنے سے امام کی اقتداء صحیح نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل:
اگر مسجد کے برابر میں کوئی پلاٹ ہو، جس میں امام کے ساتھ شریک ہو جائیں یا مسجد میں نہیں، بلکہ برابر میں پلاٹ ہے، جس میں ساری عورتیں جمع ہوتی ہیں، تو یہ صحیح ہوگا، جس کی دیوار مسجد کی دیوار سے ملی ہوئی ہو۔
جواب:
جی اگر وہ پلاٹ مسجد کے لیے خریدی گئی ہو، یا پلاٹ مسجد کے حکم میں ہے تو پھر ٹھیک ہے۔ ورنہ گھروں میں آواز پہنچنے کی وجہ سے امام کی اقتداء صحیح نہیں ہے، حرم میں بھی لوگ ہوٹلوں میں امام کی اقتداء کرتے ہیں، یہ ٹھیک نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل:
شیخ ایک اور مسئلہ ہے کہ عید گاہ میں امام مردوں کو عید نماز پڑھاتا ہے، اور عورتیں اس وقت عید نماز مسجد میں امام کی اقتداء کرتے ہوئے پڑھتی ہیں؟ کیا یہ صحیح ہے۔
جواب:
یہ محل نظر ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مرد اور عورت دونوں عید گاہ کے لیے نکلنے کا حکم دیا ہے، بہتر یہ ہے کہ عیدگاہ میں عورتوں کا انتظام کیا جائے، باقی اس کے علاؤہ کوئی اور صورت ہو کہ جیسا کہ شر پسند لوگوں سے عورتوں کو خطرہ ہو، یا اس کے علاوہ کوئی مجبوری ہو تو الگ بات ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ