سوال

کیا غریب لوگوں کے لیے میٹھے پانی کے بندوبست کرنے پر زکوٰۃ کا پیسہ لگ سکتا ہے؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

آپ زکوۃ کا پیسہ غریب و مستحق لوگوں کو دے دیں، وہ جو چاہیں اپنی ضرورت پوری کریں، وہ چاہیں تو اپنے لیے پانی کا کولر  لے لیں، میٹھے پانی کا بندوبست کر لیں یا کسی اور ضرورت پر استعمال کر لیں۔

اور اگر آپ نے بندوبست کرکے دینا ہے تو زکوۃ کے پیسے خرچ کرنے کی بجائے علیحدہ صدقہ و خیرات سے یہ کام کریں، زکاۃ کا پیسہ اس کام کے لیے استعمال نہ کریں۔ کیونکہ زکاۃ کی ادائیگی میں مستحقین کو اس کا مالک اور ذمہ دار بنانا ضروری ہے۔

ہاں اگر پورا علاقہ ہی غریب ہے اور وہ چاہتے بھی ہیں کہ یہاں میٹھے پانی کا بندوبست ہو جائے، لیکن آپ علیحدہ مال سے پانی کا بندوبست نہیں کر سکتے تو پھر اس علاقے کے لوگوں سے مشورہ اور استفسار کر لیں کہ میں نے زکوۃ دینی ہے، اگر آپ راضی ہوں تو میں فلاں فلاں ضروریات کا بندوبست کر دیتا ہوں۔ زکاۃ سے اس قسم کے کام کرنے کا یہی طریقہ بہتر اور احوط معلوم ہوتا ہے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ