سوال (2601)
آجکل لوگوں نے گھروں کے اندر شیر یا بندر وغیرہ شوقیہ طور پر رکھے ہوتے ہیں، تو کیا ایسے جانوروں کو گھروں میں رکھنا جائز ہے؟
جواب
جو جانور کسی کام نہیں آتے ہیں، مثلاً: شکار کرنا، چوکیداری کرنا ، ریوڑ کو سنبھالنا وغیرہ، اس کے علاؤہ وہ جانور درندے بھی ہوں، حرام بھی ہوں،تو ایسے جانوروں کا خریدنا، رکھنا، پالنا وغیرہ سب کچھ ناجائز ہے، اس میں ایک تو مال کا ضیاع ہے اور فائدہ بھی نہیں ہے، اور اس میں دوسرا پہلو تفاخر کا بھی ہے، جوکہ ناجائز ہے، اس کے علاؤہ وہ جانور گھر والوں یا محلے والوں کو نقصان پہنچاتے ہیں، اس کے مزید مفاسد بھی ہیں، اس لیے یہ ناجائز ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ