سوال (3377)

بیوی سے ماہواری کے بعد غسل سے قبل ہمبستری کر سکتے ہیں یا عورت نے غسل کر لیا اس کے بعد پھر داغ لگ گیا؟

جواب

حیض کے ٹائیم ختم ہونے کے بعد غسل سے پہلے صحبت جائز نہیں ہے۔
ارشادِ باری تعالیٰ ہے۔

“وَيَسۡــئَلُوۡنَكَ عَنِ الۡمَحِيۡضِ‌ۙ قُلۡ هُوَ اَذًى فَاعۡتَزِلُوۡا النِّسَآءَ فِى الۡمَحِيۡضِ‌ۙ وَلَا تَقۡرَبُوۡهُنَّ حَتّٰى يَطۡهُرۡنَ‌‌ۚ فَاِذَا تَطَهَّرۡنَ فَاۡتُوۡهُنَّ مِنۡ حَيۡثُ اَمَرَكُمُ اللّٰهُ‌ؕ اِنَّ اللّٰهَ يُحِبُّ التَّوَّابِيۡنَ وَيُحِبُّ الۡمُتَطَهِّرِيۡنَ” [سورة البقرة : 222]

«اور وہ تجھ سے حیض کے متعلق پوچھتے ہیں، کہہ دے وہ ایک طرح کی گندگی ہے، سو حیض میں عورتوں سے علیحدہ رہو اور ان کے قریب نہ جائو، یہاں تک کہ وہ پاک ہو جائیں، پھر جب وہ غسل کر لیں تو ان کے پاس آئو جہاں سے تمھیں اللہ نے حکم دیا ہے۔ بے شک اللہ ان سے محبت کرتا ہے جو بہت توبہ کرنے والے ہیں اور ان سے محبت کرتا ہے جو بہت پاک رہنے والے ہیں»
اگر کسی نے غسل سے قبل صحبت قائم کی ہے، تو اس کے اوپر آدھا دینار ہے، اگر غسل کے بعد اس نے صحبت اختیار کی ہے، اس کے بعد نشانات ظاہر ہوئے ہیں تو ان نشانات کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل: کیا یہ آدھا دینار صدقہ کرنے والی روایت سند کے اعتبار سے درست ہے؟
جواب: ہمارے نزدیک موقوفاً صحیح ہے، سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنھما کا فتویٰ اسی پر ہے، باقی ماشاءاللہ اہل علم کی نظر ہے، برصغیر میں اس پر فتویٰ ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ