سوال          (59)

کیا غسل جنابت سے پہلے بھی وضو کی طرح بسم اللہ پڑھنا ضروری ہے ؟

 جواب

وضو، غسل سے پہلے بسم اللہ پڑھنا سنت ہے۔ لہذا اگر ’بسم اللہ‘ نہ پڑھی جائے، تو  طہارت پھر بھی حاصل ہوجاتی ہے۔ [الشرح الممتع:1/130، الموسوعة الفقهية الكويتية:8/89]

جنابت وغیرہ حالت میں زبانی بسم اللہ یا دیگر اذکار پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔ البتہ بیت الخلاء یا حمام وغیرہ کے اندر ، پڑھنا مناسب نہیں، اہل علم نے اسے مکروہ قرار دیا ہے۔ [الاذکار للنووی: ص 22]

البتہ بسم اللہ غسل خانے میں داخل ہونے سے پہلے پڑھ لی جائے، تو سنت پر بھی عمل ہو جائے گا، اور انسان بیت الخلاء میں ذکر  سے بھی بچ جائے گا۔

بعض اہلِ علم نے یہ موقف بھی اختیار کیا ہے کہ ایسے مقامات پر ’بسم اللہ‘زبان کی بجائے، صرف دل سے کہنے پر اکتفا کیا جائے۔ جیسا کہ عکرمہ رحمہ اللہ سے مروی ہے۔ [الاوسط لابن المنذر:1/341] ابن عثیمین رحمہ اللہ نے بھی یہی موقف اختیار کیا ہے۔[الشرح الممتع:1/160]

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ