سوال (5859)

ابو امامہ حارثی سے مروی ہے کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اکڑوں ہو کر بیٹھتے تھے۔
اس حدیث کا مطلب کیا ہے؟

جواب

یہ قرفصآء کہلاتا ہے یعنی گوٹھ مار کر بیٹھنا۔
جسے احتباء بھی کہا گیا ہے یعنی سرینوں پر بیٹھ کر گٹھنے سینے سے ملا لینا اور دونوں ہاتھ گھٹنوں کے گرد باندھ لینا۔ اس کیفیت سے بیٹھنا دوران خطبہ منع ہے۔ بعض نے قرفصآء سے مراد اکڑو بیٹھنا لیا ہے یعنی جس طرح ہم قضائے حاجت کے لئے بیٹھتے ہیں۔ لیکن راجح پہلے والا معنی ہے۔ واللہ اعلم

فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ