سوال (5648)

کیا جو لوگ یا غوث پاک مدد کہتے ہیں یا علی مدد کہتے ہیں یا رسول اللہ صلی اللہ مدد کہتے ہیں ان کو مشرک کہہ سکتے ہیں؟

جواب

بلاشبہ مشرک ہی کہیں گے۔

عَنْ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ الدُّعَاءُ هُوَ الْعِبَادَةُ قَالَ رَبُّكُمْ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ، ]ابوداؤد: 1479]

سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: دعا عبادت ہی ہے۔
سندہ،حسن
دعا عبادت ہے، گویا جس نے اللہ سے مدد طلب کی یا اللہ مدد کہا اس نے اللہ کی عبادت کی اور جس نے “یا علی مدد کہا”، “یا رسول اللہ مدد” کہا گویا اس نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عبادت کی۔ جوکہ شرک اکبر ہے۔
یاد رہے کسی کو مشرک، بدعتی کہنا اس کی تکفیر کرنا نہیں۔ ایک مسلمان شرک کرنے والے کے لیے “کلمہ گو مشرک” کی اصطلاح ہے۔ اس لیے کسی کی بدعت، اور شرک کے واضح ہونے پر معین کرکے اسے مشرک کہ سکتے ہیں۔ کیونکہ یہ تکفیر معین میں شمار نہیں ہوتا۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم باالصواب

فضیلۃ الباحث ابو زرعہ احمد بن احتشام حفظہ اللہ