سوال (5465)
گناہ کرکے بار بار توبہ کرنا، پھر سے نافرمانیاں کرنا اس کے بارے میں کیا رہنمائی کریں گے؟
جواب
ارشاد باری تعالیٰ ہے۔
“قُلۡ يٰعِبَادِىَ الَّذِيۡنَ اَسۡرَفُوۡا عَلٰٓى اَنۡفُسِهِمۡ لَا تَقۡنَطُوۡا مِنۡ رَّحۡمَةِ اللّٰهِ ؕ اِنَّ اللّٰهَ يَغۡفِرُ الذُّنُوۡبَ جَمِيۡعًا ؕ اِنَّهٗ هُوَ الۡغَفُوۡرُ الرَّحِيۡمُ” [الزمر: 53]
کہہ دے اے میرے بندو جنھوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی! اللہ کی رحمت سے ناامید نہ ہو جاؤ، بے شک اللہ سب کے سب گناہ بخش دیتا ہے۔ بے شک وہی تو بے حد بخشنے والا، نہایت رحم والا ہے۔
اللہ تعالیٰ کی رحمت سے مایوس نہ ہوں، ہمارا کام توبہ و استغفار کرنا ہے، آخرت کا خوف رکھنا یہ ہماری ذمہ داری ہے، باقی استقامت کی دعا کریں، ان شاءاللہ ایک وقت آئے گا، اللہ تعالیٰ اصلاح فرما دے گا۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ