سوال (5418)
اگر کسی مرد پہ غسل جنابت ہے اور جمعہ کا غسل بھی اس نے کرنا ہے تو کیا وہ الگ الگ غسل کرے گا یا ایک ہی غسل کافی ہو گا راہنمائی فرما کر عند اللہ ماجور ہوں؟
جواب
اگر صبح صادق کے بعد غسل کرتا ہے تو ایک غسل کفایت کر جائے گا، جنابت اور یوم الجمعہ کے لیے ایک ہی غسل کفایت کر جائے گا۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
مَنِ اغْتَسَلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ غُسْلَ الْجَنَابَةِ، ثُمَّ رَاحَ فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ بَدَنَةً، وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الثَّانِيَةِ فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ بَقَرَةً، وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الثَّالِثَةِ فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ كَبْشًا أَقْرَنَ، وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الرَّابِعَةِ فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ دَجَاجَةً، وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الْخَامِسَةِ فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ بَيْضَةً، فَإِذَا خَرَجَ الْإِمَامُ حَضَرَتِ الْمَلَائِكَةُ يَسْتَمِعُونَ الذِّكْرَ”. صحیح البخاری حدیث نمبر: 881
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص جمعہ کے دن غسل جنابت کر کے نماز پڑھنے جائے تو گویا اس نے ایک اونٹ کی قربانی دی (اگر اول وقت مسجد میں پہنچا) اور اگر بعد میں گیا تو گویا ایک گائے کی قربانی دی اور جو تیسرے نمبر پر گیا تو گویا اس نے ایک سینگ والے مینڈھے کی قربانی دی۔ اور جو کوئی چوتھے نمبر پر گیا تو اس نے گویا ایک مرغی کی قربانی دی اور جو کوئی پانچویں نمبر پر گیا اس نے گویا انڈا اللہ کی راہ میں دیا۔ لیکن جب امام خطبہ کے لیے باہر آ جاتا ہے تو فرشتے خطبہ سننے میں مشغول ہو جاتے ہیں۔
فضیلۃ الباحث حافظ عبد اللہ حفظہ اللہ
سائل: یعنی یہ اجر صرف غسل جنابت والے کو ملے گا؟
جواب: اس سے مراد ہے کہ غسل جنابت کی طرح غسل کیا ہے۔
حافظ نووی رحمة الله عليه اس کی یوں تشریح وتوضیح کرتے ہیں:
ﻣﻌﻨﺎﻩ ﻏﺴﻼ ﻛﻐﺴﻞ اﻟﺠﻨﺎﺑﺔ ﻓﻲ اﻟﺼﻔﺎﺕ ﻫﺬا ﻫﻮ اﻟﻤﺸﻬﻮﺭ ﻓﻲ ﺗﻔﺴﻴﺮﻩ [شرح النووي على مسلم:6/ 135]
فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ
من اغتسل یوم الجمعه غسل الجنابه
ای کغسل الجنابه۔
یعنی یہ منصوب بنزع الخافض ہے۔ ورنہ تو غیر شادی شدہ اس ثواب سے محروم رہ جائیں گے۔ چاہے وہ جتنی جلدی بھی آ جائیں۔
فضیلۃ الشیخ عبد المنان شورش حفظہ اللہ