سوال (1830)

گیارہ اور بارہ تاریخ کو رمی جمار کس وقت کی جائے گی ؟ نیز یہ بتائیں کہ طواف شروع کرتے وقت کون سی دعا پڑھی جائے گی ؟

جواب

گیارہ ، بارہ اور تیرہ کو وہاں ٹھرنا شرعی لحاظ سے باعث اجر و ثواب ہے ، یہ ایک بہترین سلسلہ ہوتا ہے ، تیرہویں تاریخ کو ستر فیصد سے زیادہ حجاج کرام منی کو چھوڑ چکے ہوتے ہیں ، باقی منی میں زیادہ تر ہم جیسے متوسط طبقے کے لوگ ہوتے ہیں ۔ خواتین دس ، گیارہ اور بارہ کو اپنی طرف سے مردوں کو کنکریاں پکڑا دیتی ہیں کہ آپ ہماری طرف سے مار آئیں ، تو تیرہ تاریخ کو اژدھام بلکل بھی نہیں ہوتا ہے ، اس لیے خواتین تیرہ تاریخ کو رمی کا شوق پورا کر سکتی ہیں ، یہ ایک منسک ہے اس کو ادا کر سکتی ہیں ، منی میں اژدھام کی وجہ سے مسجد خیف میں نماز پڑھنا مشکل ہوتا ہے ، آپ تیرہ تاریخ کو مسجد خیف میں نمازیں ادا کرسکتے ہیں ، وہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق ستر سے زیادہ انبیاء نے نمازیں پڑھی ہیں ، اس لیے آپ گیارہ اور بارہ کی بات نہ کریں ، بلکہ گیارہ ، بارہ اور تیرہ کی بات کریں ۔
باقی وقت سورج ڈھلنے سے لے کر سورج غروب ہونے تک ہے ، بہترین وقت عصر نماز سے پہلے یا بعد کا ہے ، تین جمرات کو کنکر مارنے ہوتے ہیں ، پہلے کو مار کر تھوڑ سا آگے ہو کر قبلہ رخ کر کے دعا کریں ، پھر درمیانہ کو ماریں ، وہاں بھی تھوڑا سا آگے جا کے دعا کریں ، سب سے بڑے کو مار کر آپ نے دعا نہیں کرنی ہے ۔ یہی سنت ہے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ

گیارہ ، بارہ اور تیرہ کی رمی جمار کا وقت ظہر سے یعنی بعد الزوال شروع ہوجاتا ہے ، بصورت مجبوری رات کو بھی کنکریاں ماری جا سکتی ہیں ، طواف کے لیے وہی دعائیں کی جائیں گی ، باقی اس میں رمل اور اضطباع نہیں ہے ، کیونکہ حاجی عام کپڑوں میں ہوگا ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ