سوال (4988)

اگر کسی نے اپنی عزت بچانے کے لیے حالت حیض میں قرآن اٹھا لیا تو اس کا کیا کفارہ ہے؟

جواب

دیکھیں، توبہ اور استغفار ہر مسئلے کا بنیادی حل ہے، اور یہ ہر شخص کو ہر وقت کرتے رہنا چاہیے۔ اگر کوئی جذباتی کیفیت میں کوئی غلط حرکت کر بیٹھے تو وہ توبہ و استغفار کی متقاضی ہوتی ہے، اس کے علاوہ کوئی خاص کفارہ نہیں ہوتا، البتہ اگر کسی نے قرآن اٹھانے کو قسم کے طور پر لیا، یعنی یہ نیت کی کہ میں قرآن اٹھا کر قسم کھا رہی ہوں (جیسا کہ عام طور پر لوگ قرآن اٹھانے کو قسم ہی سمجھتے ہیں)، تو پھر وہ شرعی طور پر قسم بن جائے گی۔ اور اگر ایسی قسم پوری نہ کی جائے، تو اس پر کفارہ لازم ہوگا، لیکن اگر محض قرآن کو بغیر قسم کی نیت کے اٹھایا ہے، تو اس پر کوئی کفارہ نہیں، صرف توبہ و استغفار کافی ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ