سوال (4502)

یہ جو حدیث میں راوی آتے ہے (مالک بن انس) اس سے مراد امام مالک رحمہ اللہ ہے یا انس بن مالک رضی اللہ عنہ مراد ہے۔ جیسے یہ حدیث ہے (عن مالک بن انس قال قال رسول الله صلی الله عليه وسلم ترکت فیکم امرین لن تضلوا ما تمسکتم بهما کتاب الله وسنة رسوله )۔تو شیخ محترم یہ ڈائرکٹ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کر رہے ہے کیا تھوری سی وضاحت کردیں شیخ محترم اللہ آپ کے علم و عمل میں اضافہ فرمائے۔

جواب

یہ روایت مرسل ہے۔ امام مالک کی بلاغات میں سے ہے۔ البتہ مرفوعا متصل سند سے بھی موجود ہے:

حَدَّثَنا أبُو بَكْرٍ أحْمَدُ بْنُ إسْحاقَ الفَقِيهُ، أنْبَأ العَبّاسُ بْنُ الفَضْلِ الأسْفاطِيُّ، ثنا إسْماعِيلُ بْنُ أبِي أُوَيْسٍ، وأخْبَرَنِي إسْماعِيلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الفَضْلِ الشَّعْرانِيُّ، ثنا جَدِّي، ثنا ابْنُ أبِي أُوَيْسٍ، حَدَّثَنِي أبِي، عَنْ ثَوْرِ بْنِ زَيْدٍ الدِّيلِيِّ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبّاسٍ، أنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ خَطَبَ النّاسَ فِي حَجَّةِ الوَداعِ، فَقالَ يا أيُّها النّاسُ إنِّي قَدْ تَرَكْتُ فِيكُمْ ما لَنْ تَضِلُّوا بَعْدَهُ إنِ اعْتَصَمْتُمْ بِهِ كِتابَ اللَّهِ، [مستدرک حاکم : 318]

سند میں ابو اویس عبداللہ بن عبداللہ المدنی ضعیف راوی ہے.
امام نوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
اکثر محدثین نے اسے ضعیف قرار دیا ہے. [المجموع شرح المہذب: 20/9]
سند کے اعتبار سے تو اس میں ضعف ہے لیکن معنی کے اعتبار سے بات درست ہے کہ دین مکمل ہے اور دین قرآن،حدیث کا نام ہے جوکہ قیامت تک محفوظ ہے۔ ان کی اتباع میں ہی عافیت و سلامتی ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فضیلۃ الباحث ابو زرعہ احمد بن احتشام حفظہ اللہ

یہاں امام مالک بن أنس ہیں جو تبع تابعی ہیں۔
اور موطا امام مالک:2/ 899 میں یوں ہے۔

ﻋﻦ ﻣﺎﻟﻚ ﺃﻧﻪ ﺑﻠﻐﻪ ﺃﻥ ﺭﺳﻮﻝ اﻟﻠﻪ ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﻗﺎﻝ: ﺗﺮﻛﺖ ﻓﻴﻜﻢ ﺃﻣﺮﻳﻦ، ﻟﻦ ﺗﻀﻠﻮا ﻣﺎ ﺗﻤﺴﻜﺘﻢ ﺑﻬﻤﺎ: ﻛﺘﺎﺏ اﻟﻠﻪ ﻭﺳﻨﺔ ﻧﺒﻴﻪ،
موطا امام مالک رواية أبي مصعب الزهري میں بھی اسی طرح ہے۔
ﺃﺧﺒﺮﻧﺎ ﺃﺑﻮ ﻣﺼﻌﺐ، ﻗﺎﻝ: ﺣﺪﺛﻨﺎ ﻣﺎﻟﻚ؛ ﺃﻧﻪ ﺑﻠﻐﻪ، ﺃﻥ ﺭﺳﻮﻝ اﻟﻠﻪ ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﻗﺎﻝ: ﺗﺮﻛﺖ ﻓﻴﻜﻢ ﺃﻣﺮﻳﻦ، ﻟﻦ ﺗﻀﻠﻮا ﻣﺎ ﺗﻤﺴﻜﺘﻢ ﺑﻬﻤﺎ: ﻛﺘﺎﺏ اﻟﻠﻪ ﻭﺳﻨﺔ ﻧﺒﻴﻪ ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ،
موطا امام مالک رواية أبي مصعب الزهري:(1874)2/ 70

اب امام مالک کو یہ خبر کیسے پہنچی ان تک خبر کس نے پہنچائی یہ مجہول ہے۔
البتہ یہ روایت طرق شواہد کے ساتھ آتی ہے۔
مثلا: مستدرک حاکم کی ایک حسن سند کی روایت کے الفاظ ہیں:

ﺇﻧﻲ ﻗﺪ ﺗﺮﻛﺖ ﻓﻴﻜﻢ ﻣﺎ ﺇﻥ اﻋﺘﺼﻤﺘﻢ ﺑﻪ ﻓﻠﻦ ﺗﻀﻠﻮا ﺃﺑﺪا ﻛﺘﺎﺏ اﻟﻠﻪ ﻭﺳﻨﺔ ﻧﺒﻴﻪ ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ، ( عن ابن عباس)
مستدرک حاکم :(318) 1/ 171، السنة للمروزي: (68)، الشريعة للآجري: (1705)

اور عموم قرآن وسنت سے بھی اس کی تائید ہوتی ہے۔

هذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ