سوال (23)
شیخ صاحب رہنمائی درکار ہے کہ حافظ قرآن کتنے لوگوں کو اپنے ساتھ جنت میں لے جائیں گے ،کیا دس لوگوں کی سفارش والی بات درست ہے ؟
جواب:
سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ وَاسْتَظْهَرَهُ فَأَحَلَّ حَلَالَهُ وَحَرَّمَ حَرَامَهُ أَدْخَلَهُ اللَّهُ بِهِ الْجَنَّةَ، وَشَفَّعَهُ فِي عَشْرَةٍ مِنْ أَهْلِ بَيْتِهِ كُلُّهُمْ قَدْ وَجَبَتْ لَهُ النَّارُ. [سنن الترمذی : 2905، سنن ابن ماجہ : 216]
جس نے قرآن پڑھا اور اسے پوری طرح حفظ کرلیا، جس چیز کو قرآن نے حلال ٹھہرایا اسے حلال جانا اور جس چیز کو قرآن نے حرام ٹھہرایا اسے حرام سمجھا تو اللہ اسے اس قرآن کے ذریعہ جنت میں داخل فرمائے گا۔ اور اس کے خاندان کے دس ایسے لوگوں کے بارے میں اس (قرآن) کی سفارش قبول کرے گا جن پر جہنم واجب ہوچکی ہو گی ۔
لیکن اس روایت کو اہل علم نے ضعیف کہا ہے ۔ گویا اس سلسلے میں کوئی صحیح مرفوع روایت تو ثابت نہیں البتہ حافظ قرآن ایک خصوصی مقام کا حامل ہے ، اس خصوصی فضیلت کے سبب ممکن ہے کہ اس کو شفاعت کا موقع مل جائے ۔ واللہ اعلم
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ