سوال (887)

حائضہ کے قرآن پڑھنے پہ اقرب الی السنہ رائے کیا ہے ؟

جواب

علماء کے صحیح قول کے مطابق حائضہ عورت تلاوت نہیں کر سکتی ہے ، یاد رہے کہ عام علماء کے نزدیک حائضہ اور جنبی کے احکام ایک جیسے ہیں ، اس کی ممانعت کے بارے میں جتنی بھی مرفوع روایات ہیں ، ساری ضعیف ہیں ، کوئی بھی ثابت نہیں ہے ، لیکن اس کی ممانعت خلیفہ راشد سیدنا عمر اور خلیفہ راشد سیدنا علی رضی اللہ عنہما سے ثابت ہے ۔

سفيان الثوري عن الأعمش عن أبي وائل عن عبيدة السلماني قال: كان عمر بن الخطاب يكره أن يقرأ القرآن وهو جنب. [سندہ صحیح]

امام عبد الرزاق رحمہ اللہ نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ وہ حالت جنابت میں قرآن پڑھنے کو مکروہ سمجھتے تھے ۔
شیخ سلیمان العلوان حفظہ اللہ فرماتے ہیں

“والكراهة في هذا الأثر يراد بها التحريم، وهذا الغالب في اصطلاح السلف الصالح”

اس اثر میں کراہیت سے مراد تحریم ہے سلف کی اصطلاح میں عام طور پر یہی معنی مراد ہوتا ہے

قال:«اقْرَءُوا الْقُرْآنَ مَا لَمْ يُصِبْ أَحَدَكُمْ جَنَابَةٌ , فَإِنْ أَصَابَتْهُ جَنَابَةٌ فَلَا وَلَا حَرْفًا وَاحِدًا»(سندہ صحیح)

امام دار قطنی رحمہ اللہ نے اپنی کتاب السنن میں سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے وہ فرماتے ہیں کہ تم قرآن پڑھو جب تک جنبی نا ہو جاؤ اور اگر جنبی ہو جاؤ تو پھر نہیں ایک حرف بھی نہیں ۔
شیخ سلیمان العلوان حفظہ اللہ فرماتے ہیں

وأقول: وقد صح في هذا الباب أثران موقوفان:
الأول: أثر علي رضي الله عنه
الثاني: أثر عمر رضي الله عنه
وقد قال النبي – صلى الله عليه وسلم – (فعليكم بسنتي وسنة الخلفاء الراشدين المهديين عضوا عليها بالنواجذ .. ) الحديث،
[رواه أحمد والترمذي وأبو داود وابن ماجه وغيرهم عن العرباص بن سارية، وهو حديث صحيح]

میں کہتا ہوں کہ اس (مسئلے) میں دو موقوف اثر صحیح ہیں
1: سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کا اثر
2: سیدنا علی رضی اللہ عنہ کا اثر
اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم میری اور خلفاء راشدین کی سنت کی مضبوطی سے پکڑ لو
[احمد، ترمذی، ابو داود، ابن ماجہ ھذا حدیث صحیح]
یقینا خلفاء راشدین کے ان اثار کی وجہ سے راجح یہی ہے کہ حائضہ اور جنبی تلاوت نہ کرے واللہ اعلم بالصواب

فضیلۃ الباحث واجد اقبال حفظہ اللہ

اہلحدیث کا عام موقف یہی ہے کہ حائضہ مصحف کو چھوئے بغیر تلاوت کر سکتی ہے۔

فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ

فضیلۃ الباحث کامران الہی ظہیر حفظہ اللہ