سوال (1371)

حج کے دوران حاجی جوتا پہن کر طواف کر سکتا ہے اور اگر جوتا پہن سکتا ہے تو کیسا جوتا ہونا چاہیے ؟ ٹخنے ننگے ہونا ضروری ہیں یا پاؤں کی ہڈی ظاہر ہو ؟

جواب

ٹخنے ننگے رکھنے والا جوتا پہن لے ، اگرچہ بعض پاؤں کے اوپری ہڈی کو بھی ننگا رکھنے کا کہتے ہیں ، لیکن یہ پابندی مضبوط دلائل میں نہیں ہے ، جو جوتا ٹخنے کھلے رکھتا ہے ، وہ پہن لے بشرطیکہ پاک صاف ہو۔

فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے “محرم شخص قمیص، عمامہ، شلوار، باران کوٹ اور موزے مت پہنے، تاہم اگر کسی کو جوتے میسر نہ ہوں تو وہ موزے پہن لے اور انہیں ٹخنوں کے نیچے سے کاٹ دے”۔ [ صحیح البخاری : 1543]
یہاں ٹخنا سے مراد وہ ہڈی ہے جو کہ پنڈلی اور پاؤں کے جوڑ کے دائیں بائیں ابھری ہوئی ہوتی ہے ، موزے پورے پاؤں کو اوپر تک ڈھانپ لیتے ہیں ، صرف اوپر سے کاٹ کر ٹخنے ننگے کرنے کا حکم دیا ہے ، لہذا حالت احرام میں کسی بھی قسم کا جوتا پہننا جائز ہے ، بشرطیہ ٹخنے ننگے ہونے چاہیے۔

فضیلۃ العالم عبدالرحیم حفظہ اللہ