سوال (4543)

جو حج کی استطاعت نہیں رکھتے وہ حاجیوں کے ثواب تک کیسے پہنچے کن اعمال کے ذریعے
عشرہ ذی الحجہ کے مسنون اعمال؟

جواب

حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ، ‏‏‏‏‏‏حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ حُمَيْدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ يَحْيَى بْنِ الْحَارِثِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الْقَاسِمِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي أُمَامَةَ، ‏‏‏‏‏‏أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ مَنْ خَرَجَ مِنْ بَيْتِهِ مُتَطَهِّرًا إِلَى صَلَاةٍ مَكْتُوبَةٍ فَأَجْرُهُ كَأَجْرِ الْحَاجِّ الْمُحْرِمِ، ‏‏‏‏‏‏وَمَنْ خَرَجَ إِلَى تَسْبِيحِ الضُّحَى لَا يَنْصِبُهُ إِلَّا إِيَّاهُ فَأَجْرُهُ كَأَجْرِ الْمُعْتَمِرِ، ‏‏‏‏‏‏وَصَلَاةٌ عَلَى أَثَرِ صَلَاةٍ لَا لَغْوَ بَيْنَهُمَا كِتَابٌ فِي عِلِّيِّينَ. [سنن ابی داؤد: 558، حسن]

ابوامامہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو اپنے گھر سے وضو کر کے فرض نماز کے لیے نکلے، تو اس کا ثواب احرام باندھنے والے حاجی کے ثواب کی طرح ہے، اور جو چاشت کی نماز کے لیے نکلے اور اسی کی خاطر تکلیف برداشت کرتا ہو تو اس کا ثواب عمرہ کرنے والے کے ثواب کی طرح ہے، اور ایک نماز سے لے کر دوسری نماز کے بیچ میں کوئی لغو کام نہ ہو تو وہ علیین میں لکھی جاتی ہے

ھذا ما عندی واللہ اعلم باالصواب

فضیلۃ الباحث ابو زرعہ احمد بن احتشام حفظہ اللہ