سوال (3406)

حلال اور حرام پرندوں کی تمیز کیسے کی جائے گی؟

جواب

حدیث میں آتا ہے:
ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں:

“اَنَّ رَسُوْلَ الله صَلَّی اللّه عَلَیه وَسَلَّمَ نهی عَنْ کُلِّ ذِیْ نَابٍ مِنَ السِّبَاعِ وَ عَنْ کُلِّ ذِیْ مِخْلَبٍ مِنَ الطَّیْرٍ”
[مسلم، الصید والذبائح، باب تحریم أکل کل ذی …. : 1934]

’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ہر کچلی والے جانور اور پنجوں سے شکار کرنے والے پرندوں ( کے گوشت) کو حرام قرار دیا ہے۔‘‘
وہ پرندے جو پنجوں سے شکار کرتے ہیں، جانوروں میں سے نوکیلے دانت والے شیر، بلی، کتا وغیرہ یہ حرام ہیں، عام طور پر یہ دو علامت بیان کی گئی ہیں، یا باقاعدہ نص آجائے کہ یہ حرام ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ