سوال (371)
ایک شخص نے اپنی بیوی کو حالت حمل میں طلاق دی ہے، پھر ایک مہینے بعد پھر طلاق دی تیسرے مہینے پھر طلاق دے دی اور درمیان میں صلح نہیں کی ہے، اب اس کی ایک طلاق شمار ہوگی یا تین شمار ہونگی۔ اس کی وضاحت فرما دیں۔
جواب
اس حوالے سے علماء اہل حدیث کے دو موقف پائے جاتے ہیں، ایک موقف کے مطابق ایک طلاق ہوگئی ہے، اور دوسرے موقف کے مطابق تین طلاقیں واقع ہو چکی ہیں۔
فضیلۃ الباحث کامران الہیٰ ظہیر حفظہ اللہ
سوال: ایک آدمی نے حالت حمل میں طلاق دی ہے اور حمل دو ماہ بعد ضائع ہو گیا ہے۔ کیا ایک طلاق واقع ہو چکی ہے۔
جواب: مسئلہ اختلافی ہے، عرب مشائخ کے نزدیک راجح قول یہ ہے کہ اگر 80 دن یا اس سے ذیادہ کا حمل ضائع ہوا ہے تو اس سے عدت ختم ہو جائے گی اور اس سے کم دنوں کے حمل میں چونکہ عام طور پر صورت تیار نہیں ہوتی تو اس صورت میں عدتِ طلاق تین ماہواری سے ختم ہوگی۔
واللہ اعلم
فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ