سوال (2989)

کیا حیض کی حالت میں طلاق واقع ہو جاتی ہے، ایک شخص بات کر رہا تھا کہ امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ اور کوئی اور بھی علماء کرام ہیں جن کے نزدیک حالت حیض میں طلاق واقع نہیں ہوتی اس مسئلے کے بارے میں تھوڑی سی وضاحت چاہیے

جواب

امام ابن تیمیہ اور امام بن قیم رحمھما اللہ وہ حالت حیض میں دی گئی طلاق کو واقع نہیں مانتے ہیں، شمار نہیں کرتے تھے، راجح بات یہ ہے کہ وہ طلاق واقع ہوگی، جیسا کہ صحیح البخاری کی روایت سے واضح ہے، خود سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما فرماتے ہیں کہ وہ طلاق واقع ہوئی تھی، شمار کی گئی تھی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے رجوع کا حکم اس لیے دیا تھا کہ طلاق واقع ہوئی تھی، یہی راجح قول ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ