سوال (3026)

تشہد میں جب بیٹھتے ہیں، ہاتھ کہاں پر رکھے جائیں، ران کے اوپر یہ گھٹنے پر بھی رکھ سکتے ہیں؟

جواب

حالت تشہد میں گھٹنے پر ہاتھ رکھنا بھی ثابت ہے اور ران پر بھی۔
(1) : گھنٹے پر ہاتھ رکھنا:
[صحیح مسلم : 1307]

کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَعَدَ فِي الصَّلَاةِ جَعَلَ قَدَمَهُ الْيُسْرَی بَيْنَ فَخِذِهِ وَسَاقِهِ وَفَرَشَ قَدَمَهُ الْيُمْنَی وَوَضَعَ يَدَهُ الْيُسْرَی عَلَی رُکْبَتِهِ الْيُسْرَی وَوَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنَی عَلَی فَخِذِهِ الْيُمْنَی وَأَشَارَ بِإِصْبَعِهِ

رسول اللہ ﷺ جب نماز میں بیٹھتے تھے تو اپنے بائیں پاؤں کو ران اور پنڈلی کے درمیان کرلیتے تھے اور اپنا دایاں پاؤں بچھا دیتے اور اپنا بایاں ہاتھ بائیں گھٹنے پر رکھ لیتے اور دایاں ہاتھ دائیں ران پر رکھ لیتے اور اپنی انگلی سے اشارہ فرماتے۔
2 : ران پر ہاتھ رکھنا:
[صحیح مسلم : 1308]

کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَعَدَ يَدْعُو وَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنَی عَلَی فَخِذِهِ الْيُمْنَی وَيَدَهُ الْيُسْرَی عَلَی فَخِذِهِ الْيُسْرَی وَأَشَارَ بِإِصْبَعِهِ السَّبَّابَةِ وَوَضَعَ إِبْهَامَهُ عَلَی إِصْبَعِهِ الْوُسْطَی وَيُلْقِمُ کَفَّهُ الْيُسْرَی رُکْبَتَهُ

جب رسول اللہ ﷺ دعا مانگنے کے لئے بیٹھتے تو دایاں ہاتھ دائیں ران پر اور بایاں ہاتھ بائیں ران پر رکھتے اور اپنی شہادت والی انگلی سے اشارہ فرماتے اور انگوٹھا اپنی درمیانی انگلی پر رکھتے اور بایاں ہاتھ گھٹنوں پر رکھتے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم باالصواب

فضیلۃ الباحث احمد بن احتشام حفظہ اللہ

دونوں طرح صحیح احادیث سے ثابت ہے
صحیح مسلم میں دیکھیں

فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ