سوال (3136)
خواتین وقفہ کے لیے اپنی حمل والی آنت کو ٹانکہ وغیرہ لگواتی ہیں تو اس کی شرعی کیا حیثیت ہے، کیا جائز ہے؟ یا پھر وقفہ کے لیے کوئی اور طریقہ کار استعمال کرنا شرعاً درست ہے؟
جواب
حمل کو روکنے کے لیے خواتین کا مصنوعی طریقے کار اختیار کرنا نہ تو شرعاً درست ہے، اور نہ ہی طبی طور پہ درست ہے، میں یہ بات بالوثوق تحقیق کے ساتھ عرض کر رہا ہوں، ضبط التولید یا تحدید النسل کے جتنے بھی عارضی طریقے کار جو بھی ہیں، وہ سب انسانیت کے لیے تباہ کن ہیں، اس سے اندرونی سسٹم تباہ ہوجاتا ہے، اس کے بلڈنگ یعنی خون کا بھاؤ جاری رہتا ہے، وہ بانجھ بھی ہو سکتی ہے، موٹاپے کے ساتھ، ہارمونز کی خوابی اور دیگر کئی بیماریاں لاحق ہوسکتی ہیں، باقی رہا وقفہ کا بہترین طریقہ کیا ہے تو اس میں دو باتیں ہیں، ایک تو اپنی خوراک کو اچھا رکھے، دوسری بات یہ ہے کہ دو سال تک اپنے بچے کو بہترین طریقے کے ساتھ دودھ پلائے، عورت جب اپنے بچے کو دودھ پلا رہی ہے، اس میں نوے فیصد سے زیادہ امکانات یہی ہیں کہ وہ حاملہ نہیں ہوگی۔
فضیلۃ الشیخ عبدالرزاق زاہد حفظہ اللہ