سوال (2280)

جو بندہ حمل ضائع کرواتا ہے، اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے؟

جواب

کسی جائز ضرورت کے تحت بچوں کے درمیان وقفہ یا منصوبہ بندی کی گنجائش عزل کی صورت میں موجود ہے۔ باقی بچوں کی کثرت کی وجہ سے عزل کرنا درست نہیں ہے، عورت کی صحت، بچے کی صحت وغیرہ اس طرح کا کوئی مسئلہ ہو تو عزل کر سکتے ہیں۔ لیکن جب حمل قرار پائے جائے تو اس کو گرانے کی اجازت نہیں ہے، بلکہ یہ قتل شمار ہوگا، الا یہ کہ عورت کی جان کو خطرہ ہو، اس صورت میں مجبوری میں علماء 80 دن کے اندر حمل گرانے کی گنجائش دیتے ہیں، اس کے علاؤہ حمل ضائع کروایا ہے تو اس نے کبیرہ گناہ کیا ہے، اللہ تعالیٰ غفور و رحیم ہے، اس کو توبہ و استغفار کرنا چاہیے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ