سوال (2317)
حمام کے لیے دوکان رینٹ پہ دینا کیسا ہے؟
جواب
حمام سے مراد نائی کی دکان ہے، تو ایسے لوگوں کو دکان کرائے پر نہیں دینی چاہیے، داڑھی کی کٹنگ، خط بنانا غیر شرعی ہے، اس کے علاؤہ بعض اوقات بالوں کی کٹنگ بھی غیر شرعی ہوتی ہے، وہ اس کام سے باز نہیں رہ سکتے ہیں، ان کو دکان کرائے کی صورت میں دینا ان کے ساتھ تعاون ہے۔
ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
“وَتَعَاوَنُـوْا عَلَى الْبِـرِّ وَالتَّقْوٰى ۖ وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَى الْاِثْـمِ وَالْعُدْوَانِ ۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ ۖ اِنَّ اللّـٰهَ شَدِيْدُ الْعِقَابِ”.[سورۃ المائدہ:2]
«ایک دوسرے سے تعاون کرو نیکی اور بھلائی کے کاموں میں، اور گناہ کے کاموں میں ایک دوسرے کا تعاون نہ کرو»
ہمارے بعض حضرات تاویل کرتے ہیں کہ ہم ان کو جگہ کرائے پر دیتے ہیں، اب وہ جانے ان کا کام جانے، حالانکہ یہ صحیح نہیں ہے، کیونکہ جہاں بھی شراور برائی کا پہلو صریح دیکھنے میں آئے ایسے لوگوں کے ساتھ کسی بھی مد میں تعاون نہیں کرنا چاہیے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ