سوال (4349)

علماءِ دین اس بارے میں بتائیں کہ شوہر کتنا عرصہ حق زوجیت ادا نہ کرے تو طلاق واقع ہو جاتی ہے۔ قرآن وسنت کی روشنی میں مفصل جواب تحریر فرمائیں۔

جواب

شرعی طور پر اس کی کوئی حد بندی نہیں کہ اتنا عرصہ تعلق قائم نہ ہو تو نکاح ختم ہوجاتا۔ جب تک طلاق/ خلع نہ ہو تب تک نکاح قائم رہے گا خواہ دس، بیس سال ہی کیوں نہ گزر جائیں، بعض لوگ چار ماہ مدت متعین کرتے ہیں کہ چار ماہ بعد خود بخود نکاح ختم ہوجائے گا جبکہ یہ غلط موقف ہے۔ البتہ یہ ضرور ہے کہ کوئی بیوی سے تعلق نہ قائم کرنے کی قسم اٹھا لے تو اس کی زیادہ سے زیادہ مدت چار ماہ ہے، چار ماہ کے بعد نکاح تو ختم نہیں ہوگا لیکن عدالت خاوند کو پابند کرے گی کہ وہ چار ماہ بعد یا تو تعلق قائم کرلے یا تو طلاق دے دے۔ [البقرہ: 226] ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فضیلۃ الباحث ابو زرعہ احمد بن احتشام حفظہ اللہ

شوہر کی طرف سے حق زوجیت ادا نہ کرنے کی صورت میں کبھی بھی طلاق نہیں ہوتی، یہ بات ذہن میں رکھیں، عورت خلع لے لے، دونوں کے درمیان لعان ہوجائے یا دونوں میں ایک کافر ہوجائے تو پھر علیحدگی ہوجائے گی، باقی حق زوجیت ادا نہ کرنے کی صورت میں طلاق نہیں ہوگی۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ

حق زوجیت کے حوالے سے شریعت نے کوئی وقت یا تحدید نہیں کی بلکہ اسے انسانی طبائع و مزاج پر چھوڑ دیا ہے۔ اور اس امر کی تحدید از خود خلاف فطرت ہے۔
اور طلاق کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ فیض الابرار شاہ حفظہ اللہ